تم کیوں خدا لگتی کہتی ہو!!!
تم کیوں خدا لگتی کہتی ہو
دل یزداں میں کھٹکتی ہو
اب تو یہی رسم دنیا ہے
قاعدہ ،دستور یہ بھی نیا ہے
سب ہاں میں ہاں ملاتے ہیں
پھر چاہے الٹی گنگا بہتی ہو
تم ہو کمزور تو چپ ہی بھلی
بات ادھوری ہی کیوں نہ رہتی ہو
ظلم ہوتا رہتا ہے مگر کیا سنا کبھی؟
کہ آسمان ٹوٹے یا زمین پھٹتی ہو
بخدا سچ تو سچ ہی رہے گا آخر
چاہے دنیا ساری ہی جھٹلاتی ہو
تمہاری ہی مانیں سب مونا
کیوں تم کوئ نوابزادی ہو
دل یزداں میں کھٹکتی ہو
تم کیوں خدا لگتی کہتی ہو؟
مونا نصیر
Comments
Post a Comment